کیا عمران نیازی آسمان سے اترا صحیفہ ہے

عمران نیازی کی آزادی اور اس کی وجہ سے مشتعل کارکنوں کی بربادی دیکھ کر ایسا ہی لگتا ہے کہ اس وقت ملک میں ایک ہی مقدس گاۓ ہے اور وہ ہے عمران نیازی . جہاں لوگوں کی ماؤں بہنوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر جیل میں ڈالا جا رہا وہیں موقع پر موجود عمران نیازی کی بہنیں آزاد گھوم رہی ہیں . بلوائیوں کا سردار عمران نیازی کا بھانجا جو سر بازار فوجی پتلوں کی عزت نیلام کر رہا تھا اسے یا اس کے گھر والوں کو خراش تک نہیں ائی . کیا ریاست عمران نیازی کے سامنے بے بس ہے جب کہ مشتعل کارکنوں کو نشان عبرت بنایا جا رہا ہے
اگر آپ کسی چراگاہ کے باہر کتے اکٹھے کر کے لے جائیں اور سمجھیں کہ یہ کتے صرف بھونکیں گے کاٹیں گے نہیں اگر آپ انہیں کنٹرول نہیں کر سکے آپ کے کتوں نے بھیڑ بکریوں کو چیر پھاڑ دیا تو ذمہ دار آپ ہیں . جب آپ اپنے کارکنوں کو کنٹرول نہیں کر سکتے تھے تو لاکھ آپ کے منع کرنے کے انہیں نے کور کمانڈر ہاؤس جلا دیا اور جلاؤ گھیراؤ کی وڈیوز بنائیں تو ذمہ دار آپ ہیں . ذمہ دار وہ ہی ہیں جو کور کمانڈر آفس کے باہر اپنے کارکنوں کو کنٹرول نہیں کر سکے لیکن احتجاج کے لیے کال دی . اس میں عمران نیازی کی بہنیں بھی شامل تھیں . آپ نے جنرل آصف نواز کی پوتی کو تو اٹھا لیا لیکن کیا عمران نیازی کوئی آسمان سے اترا ہوا صحیفہ ہے جو آپ اسے ہاتھ نہیں لگا سکتے
یہ ریاست کا دھرا میعار ہے کہ وہ عام عوام کی مائیں بہنیں تو اٹھاتی ہے لیکن جو جس نے سب کروایا ہے موقع پر موجود تھا اس کو کلین چٹ دے دی ہے . یا تو آپ اس فساد کی جڑ کو پکڑیں جو دو ماہ تک زمان پارک میں ریاستی رٹ چیلنج کرنے اور پولیس کے ساتھ جلاؤ گھیراؤ کی تربیت دیتا رہا یا پھر سب کوپ رہا کر دیں . یہ بہت عجیب بات ہے کہ دہشت گردوں کے سربراہ کو کھلی چھوٹ دے کر اس کے کارندوں کے خلاف ایکشن کیا جاۓ . پاکستان کی ریاست ناکام ہو چکی ہے کیوں کے یہاں بغاوت کی تربیت دینے والے اور حملے کروانے والے آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں . ریاست اپنا دھرا میعار ختم کرے یا تو سب کو رہا کرے یا ہولی نیازی فیملی کو بھی اٹھا کر جیل میں ڈالے

Leave a comment