عمران نیازی کا سر کچلنے سے پہلے الیکشن نا ممکن ہیں

جب قوم اندرونی تقسیم اور معاشی بحران کا شکار ہو کر تباہی کی طرف جا رہی ہو تو قوم کی بقا صرف و صرف اتحاد میں ہی ہوتی ہے . خراب معیشت ٹھیک ہو سکتی ہے . کچرے کے ڈھیر سے تاج محل تک کا سفر طے کیا جا سکتا ہے لیکن اگر بحران میں قومی تقسیم کسی سانحے کو جنم دے دے تو اس کا مداوا نہیں ہو سکتا . اس وقت قوم کو متحد کرنا ہی وقت کی اولین ضرورت ہے . اور قومی اتحاد میں سب سے بڑی رکاوٹ فتنہ عمران نیازی ہے . عمران نیازی کے پاس ملکی مسائل کا کوئی حل نہیں لیکن بحران کی صورت ملک کو جلا کر راکھ کر دینے والا ایندھن موجود ہے . عمران نیازی نہ صرف قوم کو تقسیم کر چکا ہے بلکہ اس کے سپورٹروں نے آزاد پختونستان کے نعرے بلند کرنا شروع کر دئیے ہیں . بات کے پی کے کی حد تک نہیں رکی ہوئی بلکہ عمران نیازی کے سپورٹروں نے افواج پاکستان پر پنجاب میں بھی حملے شروع کر دئیے ہیں
یہ وہ ہی فتنہ ہے جس سی اس قوم کو سالوں سے خبردار کیا جا رہا تھا لیکن قوم کان دھرنے کو تیار نہیں تھی . اس قوم نے تین جنگیں ایک دہشت گردی کے خلاف انتہائی خوفناک جنگ اور ایٹمی دھماکوں کے بعد پابندیاں بھگتیں لیکن جو حشر عمران نیازی کے تین سالہ دور حکومت نے برپا کیا اس کا مداوا صدیوں تک ہونا نا ممکن ہے . یہ ملک ستر سال چلتا رہا لیکن عمران نیازی کے تین سال بعد مکمل طور پر تباہ ہو گیا . لوگ اس کی شکل کے حسن میں کھو گۓ تھے لیکن اس کے پیچھے چھپا خونی ڈریکولا اپنا کام جاری رکھے ہوے تھا . عمران نیازی نے روز اول سے معاشی بربادی کا رستہ متعین کیا پہلا سال یہ سوچنے میں ضایع کر دیا ائی ایم ایف کے پاس جائیں یا نہ جائیں اور بعد میں ملکی معیشت بھیک پر چلانے کی کوشش کی . اس نے کامیابی سے ملکی معیشت کو تباہی و بربادی کی پٹڑی پر ڈال دیا تھا جہاں آج ملک کھڑا ہے
اب غلطیاں تو سب سے ہوئی ہیں کوئی دودھ کا دھلا نہیں لیکن ملک ایک بربادی کے موڑ پر کھڑا ہے تو عمران نیازی گد بن کر ملک کا جنازہ نوچنا چاہتا ہے . وہ چاہتا ہے کہ ادھر ملکی معیشت کا دیوالیہ نکلے ادھر وہ خمینی کی طرح افواج کے سربراہ کو پھانسی پر لٹکا دے اور اس کے ساتھ ہی ملک چار ٹکڑوں میں تقسیم ہو جاۓ . یہ وہ یہود کا ایجنڈا تھا جو انہوں نے اپنے مہرے کی مدد سے سر انجام دیا . اب ملکی بقا کی صورتحال ایک ہی ہے عمران نیازی کا سر کچل دیا جاۓ . عمران نیازی کو ملک میں خانہ جنگی برپا کرنے کے جرم میں سزاۓ موت سنا کر سولی پر لٹکا دیا جاۓ . قلع الموت میں حسن بن صباح کا فتنہ جب مسلمانوں سے ختم نہیں ہوا تھا تو خدا کا قہر نازل ہوا تھا ہلاکو چنگیز کی صورت . اب یا تو یہ قوم فتنہ عمران نیازی کا قلع قمع کرے یا پھر خدا کے قہر کا انتظار کرے

Leave a comment